اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ از آفتاب حسنین 39

اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ از آفتاب حسنین

اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ از آفتاب حسنین

“اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ یا اللہ میں حاضر ہوں” ایک سٹیج ڈرامے کا سکرپٹ ہے، جسے آفتاب حسنین نے لکھا ہے۔ اس ڈرامے میں انہوں نے “ملی اتحاد” کو اپنا موضوع بناتے ہوئے یہ مقدس پیغام دیا ہے کہ ملتِ اسلامیہ تمام فرقوں اور مسلکوں کے اتحاد سے وجود میں آتی ہے۔ اس لئے اس کی منفعت بھی سب کے لئے ہے اور نقصان بھی۔

ڈرامے کے مختلف کرداروں نے اپنے اپنے مسلک اور عقیدے کے مطابق اپنے موقف کا اظہار کیا ہے، مگر اجنبی کا کردار سب سے زیادہ پُر اثر ہے جو کرداروں کے ساتھ قارئین / ناظرین کو بھی یاد دلاتا ہے کہ ” خون سے دُھل کر مسائل اُجلے نہیں ہوتے”۔
اس کے بین السطور میں یہ تاثر بھی موجود ہے کہ زائرینِ حرم میں ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جو شیطان کو کنکری مارتے ہیں تو شیطان رو پڑتا ہے کہ ‘ہائے ! دوسرے تو دوسرے تم تو اپنے تھے ، تم کنکری مارنے والوں میں کیوں شریک ہوگئے؟’۔

فسلک اور فرقہ کے نام پر لڑنے جھگڑنے والوں کو سوچنا چاہیئے کہ کہیں اُن کے جھگڑوں سے ان کو فائدہ تو نہیں پہنچ رہا ہے جن کا شمار شیاطین کے رفقاء میں ہے۔ اور جو حج کے لئے نہیں، شیاطین سے خیر سگالی کے لئے سفرِ حج کا ڈھونگ رچاتے ہیں۔

“آفتاب حسنین” اردو / ہندی کے ان ڈراما نکگاروں میں سے ہیں جنہیں موضوع، مکالمے اور اسٹیج کے لوازم کا مکمل شعور حاصل ہے۔ انہوں نے معاشرے کے نہایت سُلگتے ہوئے مسائل پر کئی ڈرامے لکھے ہیں اور اُس کے سبب بجا طور پر مختلف اعزازات و انعامات سے نوازے گئے ہیں!

یہاں‌سے ڈاؤنلوڈ کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں