628

پاکستان، عسکری ریاست: ابتدا، ارتقا اور نتائج- اشتیاق احمد

پاکستان، عسکری ریاست: ابتدا، ارتقا اور نتائج
اشتیاق احمد

ترجمہ: ایم وسیم
اس تحقیقی کتاب میں ایک معمہ حل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ 1947ء میں آزادی کے وقت پاکستانی فوج کے پاس اسلحے کی کمی تھی اور ریاست کے مؤثر عضو کے طورپر کام کرنے کے لئے اسے انفراسٹرکچر اور ٹریننگ کی ضرورت تھی۔ وہ سیاست میں براہ راست ملوث نہیں تھی۔ وقت گزرنے کے ساتھ فوج نہ صرف ایٹمی صلاحیت کی حامل درمیانی سطح کی قوت بن گئی بلکہ یہ ملک کا ایسا طاقتور ادارہ بھی بن گیا جس کے پاس سیاست کے معاملات میں ’’ویٹو‘‘ پاور بھی آگئی۔ ایسا ’کیسے‘ اور ’کیوں ‘ہوا اور اس کے نتائج ’کیا ‘ہوئے؟۔ اس کا کھوج پاکستان کو لا حق حقیقی اور تصوراتی خطرات اور بین الاقوامی سیاست کی نوعیت کے ملغوبے میں ملتا ہے۔ جس کے تحت پاکستان کے فوجی اورسول دونوں قسم کے حکمرانوں نے پاکستان کو فرنٹ لائن ریاست کے طور پر پیش کر کے امریکی حکومت کو اس کے حریف روس کے مقابلے میں ایکسپلائٹ کیا۔ اس کا مقصد بھارت کے مقابلے میں اسلحے اور وسائل کے حصول کی امیدتھی۔
ڈاکٹر اشتیاق احمد سیاسی علوم کے استاد ہیں، آپ نے اسٹاک ہام یونیورسٹی سے پولٹیکل سائنس میں ڈاکٹریٹ کی ہے۔ آپ کئی سال اسٹاک ہام یونیورسٹی میں پڑھاتے رہے ہیں، آپ تین سال سنگاپور یونیورسٹی کے شعبہ جنوبی ایشیا میں وزٹنگ پروفیسر رہے۔ آج کل آپ جی سی یونیورسٹی لاہور میں وزٹنگ پروفیسر ہیں۔ اس سے پہلے لمز (LUMS) میں بھی وزٹنگ پروفیسر کی حیثیت سے پڑھاتے رہے ہیں۔ آپ کئی کتابوں کے مصنف ہیں، پنجاب کی تقسیم پر آپ کی کتاب اس موضوع پر سند کی حیثیت رکھتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں