اور امریکہ لرز اُٹھا از طارق اسماعیل ساگر 103

اور امریکہ لرز اُٹھا از طارق اسماعیل ساگر

اور امریکہ لرز اُٹھا از طارق اسماعیل ساگر

کتاب” اور امریکہ لرز اُٹھا” طارق اسماعیل ساگر صاحب کی تصنیف ہے، جس اُنہوں امریکہ کے ورلڈ ٹریڈ سنٹر پر القاعدہ کی خودکش حملوں اور افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کے حالات و واقعات کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔ یہ کتاب دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کے پسِ پردہ محرکات اور اسلامی دنیا خصوصاً پاکستان پر اس طویل اورخونی جنگ کے اثرات کا تحقیقی تجزیہ پیش کرتا ہے۔
11 ستمبر کو ہونے والے واقعات جنہوں نے دنیا کی واحد سُپر پاور کی چولیں ہلا کر رکھ دیں اور انہیں ان کی بے پناہ بے بسی کا احساس دلادیا ، کسی بھی انسان دوست کے لئے اچھی خبر نہیں تھی۔ بے گناہ انسانوں کا قتل خواہ وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں ہو ، ناقابلِ معافی جرم ہے۔ یہ بات دنیا کا ہر مہذب انسان تسلیم کرتا ہے، اور اسلام تو ہے ہی سلامتی کا راستہ۔ دنیا کا کوئی بھی مذہب اپنے پیروکاروں کو ہرگز ہر گز ایسے گھناؤنے قتلِ عام کا حکم نہیں دیتا۔ اس کے باوجود انسانی تاریخ ایسے بے شمار المیوں سے بھری پڑی ہے۔
بے گناہ اور معصوم زندگیوں کا ملیا میٹ ہوجانا اگرچہ ایک ہولناک حادثہ ہے، لیکن یہ سوال پوچھاجانا چاہیئے کہ امریکہ کو وہ بے پنا نفرت کیوں نظر نہیں آرہی ہے ، جو اُس نے اپنے خلاف دنیا کے بہت سے دل شکستہ اور مایوسی کے شکار علاقوں میں پیدا کر رکھی ہے؟
طارق اسماعیل ساگر پاکستان کے مقبول ترین ناول نگاروں، دفاعی تجزیہ کاروں اور کالم نگاروں میں سے ایک تھے۔ وہ 16 اکتوبر 1952 کو پیدا ہوئے تھے۔ وہ ایک ہم عصر اردو افسانہ نگار اور ایک کثیر الجہت شخصیت کے مالک تھے۔ اُنہوں نے تجزیہ نگاری، صحافت، ناول نگاری، اور ڈرامہ نگاری جیسے کئی شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ اپنے پورے کیرئیر کے دوران انہوں نے کئی بہترین کتابیں اور ناول لکھیں جو بہت مقبول ہوئیں اور بہت سے لوگوں نے پڑھی۔
ساگر صاحب اپنی کتابوں کی مانگ کے حوالے سے جنوبی ایشیا کے سب سے مشہور ادیبوں میں سے ایک تھے، جن کی کتابیں برصغیر پاک و ہند کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابیں بن گئیں، اور ہر کوئی اُن کی لکھی ہوئی کتابوں کو پڑھنا پسند کرتا تھا۔ ان کی مقبول کتابوں میں درج ذیل کتابیں شامل ہیں۔

کمانڈو
وطن کی مٹی گواہ رہنا

اسامہ بن لادن

وادی لہورنگ

ٹارگٹ کہوٹہ

لہو کا صفر

دھویں کی دیوار

دہشت گرد

اپنا تبصرہ بھیجیں