لاحاصل ناول از عمیرہ احمد 436

لاحاصل ناول از عمیرہ احمد

اردو ناول ‘لاحاصل’ تحریر عمیرہ احمد

لاحاصل ان افراد کی ایک شاندار کہانی ہے جنہوں نے زندگی میں مختلف آزمائشوں کا سامنا کیا۔ جو خواہشات ، عقیدے ، غرور اور تعصب کے زیراثر اپنی زندگی اپنے خیالات کے مطابق گزارتے ہیں ۔ یہ کسی کے چھٹکارے اور کسی اور کے پچھتاوے کی کہانی ہے۔ یہ اپنے آپ کو گندگی سے نکالنے اور پھر خود اصلاحی اور سچائی کے راستے پر چلنے کی کہانی ہے۔ یہ ایک ایسی کہانی ہے جو بتاتی ہے کہ جب کسی کو اللہ تعالیٰ کے فضل سے روشنی ملتی ہے تو اس کے بعد کوئی اور چیز اہمیت نہیں رکھتی۔
مرکزی کردار خدیجہ نور (کیتھرین ) ایمان ، صبر اور قربانی کا مظہر ہے۔ وہ ایک برطانوی لڑکی ہے ، جس کے پاکستانی باپ نے اسکی ماں روتھ کو دھوکہ دیا، جس نے ان کی زندگی پر انمٹ نشانات چھوڑے۔ مظہر ، ایک بظاہر عملی مسلمان ، خود کو اسلام کا نگران سمجھتا ہے۔ مریم ، ایک اور مرکزی کردار ، جو اپنی خواہشات کی غلام ہے۔
یہ ایک عورت کی کہانی ہے ، اس کی روحانی تبدیلی ، اس کا درد ، اس کی جدوجہد ، اس کی خوشیاں اور مسکراہٹیں ، لیکن سب سے زیادہ اس کی زندگی میں حائل رکاوٹیں جو ایسے انسانوں نے پیدا کی ہیں جو سزا دینے کے شوقین ہیں اور کبھی معاف کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتے ہیں۔
بنی نوع انسان میں بہت سی برائیاں ہیں ، لیکن ہماری سب سے بڑی خرابیوں میں سے ایک برتری کمپلیکس ہے ۔ اگر ہمارے پاس تھوڑا بہتر علم یا کسی اور سے بہتر اثاثہ ہو تو ہم اسی برتری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ یہ برتری ہمیں غرور، تکبر ، اپنے سے کمزوروں کے فیصلہ کرنے اور ہم پر انحصار کرنے والوں کو سخت سزا دینے کی طرف لے جاتی ہے۔ ہم بھول جاتے ہیں کہ اللہ ہماری زندگیوں کا جج ہے ، جو ہم آج ، کل ، ہر روز کرتے ہیں ، اللہ سب کچھ جانتا ہے۔
لا حصل کی کہانی انسان کی بدترین خصلتوں میں سے ایک کی عکاسی کرتی ہے۔ ہم اپنے اردگرد رہنے والوں کے اعمال ، ان کے الفاظ اور ان کے تقدیر کے فیصلے کرنے کے لیے ہمیشہ آگے آگے رہتے ہیں جب کہ ہماری اپنی زندگیاں داغدار ہوتی ہے۔ اگر ہماری زندگیوں کے فیصلوں کا اختیار ایسے لوگوں کے ہاتھ میں دیا جائے تو اس تباہی کا تصور کریں۔
لا حاصل سب سے پہلے ستمبر 2001 سے دسمبر 2001 تک خواتین ڈائجسٹ میں قسط وار شائع ہوا اور بعد میں کتابی شکل میں بھی شائع کیا گیا۔عمیرہ احمد کے ناول کلاسیکی ہوتے ہیں۔ وہ آپ کو ان مسائل پر سوچنے پر مجبور کرتے ہیں جس کے بارے میں آپ نے پہلے کبھی سوچا بھی نہیں ہوتا ، اور آپ کی سوچ اور زندگی کا تجزیہ کرنے کا انداز بدل دیتا ہے ۔ یہی حال اس ناول کا ہے۔ لیکن اصل کہانی کیتھی عرف خدیجہ نور! کے بارے میں ہے۔ مجھے اُس کا روحانی سفر بہت پسند آیا اور میں نے سیکھا کہ انسا ن کو ہمیشہ اللہ کا شکر ادا کرتے رہنا چاہئے اور ہمیں چھوٹی چھوٹی باتوں پر “شکوہ” نہیں کرنا چاہیے اور کبھی امید نہیں چھوڑنی چاہیے، کیوں کہ اللہ ہمیشہ بہتر جانتا ہے ۔ میں اس کا خلاصہ عمیرہ کے اپنے الفاظ سے کروں گا ، کہ “وہ اس سے بہتر نہیں لکھ سکتی تھی”۔

یہاں سے ڈاؤنلوڈ کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں