حکایتِ سعدی تحریر ڈاکٹرساجد امجد. بحر معارف، معلمِ احلاق، شاعرِ بے بدل شیخ سعدی شیرازی کی سرگزشت ہے۔
خواجہ حافظ کے شہرِ بے مثال “شیراز” سے طلوع ہونے والا آفتابِ علم و ادب جس نے اُمتِ مسلمہ کا عروج بھی دیکھا اور زوال بھی۔ جب تاتاریوں نے اُس کی آنکھوں کے سامنے بغداد کو تباہ و برباد کیا تو اُس نے ایسا مرثیہ لکھا جو اُس تباہی کی یادگار بن گیا۔ وہ روضہ رسول ﷺ پر حاضر ہو تو ایسا خراجِ عقیدت پیش کیا جو قیامت تک کے لئے لوگوں کی زبان پر جاری ہوگیا۔ ماضی قریب میں اُس کی تصانیف ” گلستان و بوستان” برصغیر میں تعلیمی نصاب کا ایک اہم جُز بنی رہیں۔ اُس نے جہاں اخلاقی شاعری کے آسمان کو مزید بلندی عطا کی وہیں غزل کے میدان میں بھی فارسی شاعری کو وہ گُل ہائے رنگا رنگ عطا کئے جن کی خوشبو آج بھی دماغوں کو معطر کررہی ہے۔ نثر کے میدان میں اس کی “حکایات” انسانی زندگی کے ہر پہلو کا احاطہ کرتی ہیں ، اور ایک طویل عرصہ گزرنے کے باوجود اہلِ دانش کی نظر میں آج بھی معتبر ہیں۔
کتاب “حکایتِ سعدی” پاکستان ورچوئل لائبریری کے قارئین کے لئے آنلائن پڑھنے اور مفت ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے دستیاب ہے.