مارشل لا کا سیاسی انداز از محمود علی خان چودھری 380

مارشل لا کا سیاسی انداز از محمود علی خان چودھری

کتاب “مارشل لا کا سیاسی انداز” مولف محمود علی خان چودھری

اس کتاب کے مطالعے سے واضح ہوتا ہے کہ اس کی تصنیف کا محرک نوجوانوں کے اذہان میں قانون کے احترام کو اجاگر کرنے اور پاکستان میں بارہا قانون کی بالادستی کے مجروح ہونے کے تباہ کن اثرات سے ان کو کماحقہ، آگاہ کرناہے۔ محمود علی خان چودھری پولیس کے اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ وہ انسپکٹر جنرل پولیس، ڈائرکٹر جنرل وفاقی ادارہ تحقیق (ایف آئی اے) اور پھر سیکرٹری وزارت داخلہ رہے، اور اسی عہدے سے وہ جنرل ضیاء الحق کے مارشل لاء لگنے کے چند ماہ بعد ریٹائر ہوئے۔ لہٰذا وہ اپنے علم اور تجربے کی بنا پر بات کرتے ہیں اور ایک محب وطن کی حیثیت سے اپنے دل کی گہرائیوں سے بولتے نظر آتے ہیں۔ وہ طبعاً نرم گفتار واقع ہوئے ہیں۔ لیکن راست گوئی اور صداقت ان کے طرزِ کلام کا خاصہ ہے۔
یہ کتاب ان کی صداقت پسندی اور پختہ عقیدوں کی مظہر ہے۔ حقائق نگاری اور خصوصاً ملک میں متعدد آئینی بحرانوں کے بیان میں ان کی تحریر بے دھڑک اور حق گوئی و بیباکی کی مثال ہے۔ اپنے ناقدانہ انداز میں انہوں نے ریا کے بت توڑے ہیں اور ہر دھکوسلے کو بے نقاب کیا ہے۔ انہوں نے دو ٹوک کہا ہے کہ جب کوئی آمر کسی آئینی نظام کو تہہ و بالا کرتا ہے تو ہمیشہ یہی دعویٰ کرتا ہے کہ وہ امن او رتعمیر کے دور کا آغاز کررہا ہے لیکن یہ امن قبرستان کا سکوت اور یہ تعمیر عوام کی بہبود کے لئے نہیں ، بلکہ ان پر ناجائز دباؤ کا تانا بانا ہوتا ہے۔ آمر اپنے خودساختہ سیاسی فلسفے کے ساتھ یا اخلاقی اور مذہبی لبادے اوڑھ کر آتے ہیں۔ ان کے لب و لہجے مختلف لیکن مسلک ایک ہی ہوتے ہیں۔ ان کا اولین مقصد عوام کی آزادی افکار سلب کرنا ہوتا ہے۔ سیاسی عمل کو روکنے کے لئے وہ معاشرے کو استبداد کی زنجیروں میں جکڑ دیتے ہیں۔ عدالتیں جو ہر مہذب ملک اور معاشرے میں انصاف اور استحکام کا سرچشمہ ہوتی ہیں، پابندیوں میں گھٹ کر رہ جاتی ہیں۔
کتاب “مارشل لاء کا سیاسی انداز” پاکستان ورچوئل لائبریری کے قارئین کے مطالعہ کے لئے آنلائن پیش کی جارہی ہے. ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے ذیل میں موجود ڈاؤنلوڈ لنک پر کلک کریں. شکریہ

یہاں‌سے ڈاؤنلوڈ کریں.

اپنا تبصرہ بھیجیں