احساس کے آنسو – قصہ سیدنا یونسؑ از نعیم احمد بلوچ

کتاب: “احساس کے آنسو – قصہ سیدنا یونسؑ”
مصنف: نعیم احمد بلوچ
تعارف: سعیدخان

“احساس کے آنسو” نعیم احمد بلوچ کی نہایت پُراثر اور ایمان افروز تصنیف ہے، جو سیدنا یونس علیہ السلام کے واقعے کو ایک نئے انداز، عمیق فکری بصیرت اور سچے روحانی احساس کے ساتھ پیش کرتی ہے۔ یہ کتاب نہ صرف ایک پیغمبر کے سفر، ان کی آزمائش، اور ان کی ندامت و توبہ کی روداد ہے بلکہ پوری انسانی تاریخ میں ایک منفرد واقعے کا عکس بھی ہے یعنی نینویٰ کی قوم کی اجتماعی توبہ۔

مصنف نے اس کہانی کو محض روایتی واقعات کی ترتیب تک محدود نہیں رکھا بلکہ “غلطی کا احساس” جیسے گہرے اخلاقی اور روحانی مفہوم کو اس کا مرکزی موضوع بنایا ہے۔ انسان سے غلطی ہونا فطری ہے، لیکن غلطی کے بعد احساس، اقرار اور توبہ — یہ انسانی عظمت کی اصل دلیل ہے۔ یہی احساس جب ایک فرد سے نکل کر پوری قوم میں منتقل ہوتا ہے تو وہ تاریخ کا رخ بدل دیتا ہے، جیسا کہ نینویٰ کی قوم کے ساتھ ہوا۔

کتاب کی ایک اور امتیازی خوبی یہ ہے کہ مصنف نے داستان گوئی کے ساتھ ساتھ علمی تحقیق کا توازن بھی قائم رکھا ہے۔ سیدنا یونسؑ سے منسوب مختلف روایتوں کا تنقیدی جائزہ لیا گیا ہے اور قرآن، حدیث اور دیگر الہامی کتب کی روشنی میں درست مفاہیم کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اس عمل میں دارالسلام کی تحقیقی روایت کو بنیاد بنایا گیا ہے، جس سے کتاب کی علمی وقعت مزید بڑھ جاتی ہے۔

کہانی اس موڑ سے شروع ہوتی ہے جہاں اکثر تفاسیر اسے اختتام پر سمجھتی ہیں — یعنی اُس لمحے سے جب یونسؑ، قوم کی مسلسل انکار کے بعد، اللہ کے حکم کے انتظار کے بغیر اپنی بستی چھوڑ دیتے ہیں۔ مصنف نے اسی لمحے کو مرکزی نکتہ بنا کر کہانی کو نہایت دلچسپ، متاثرکن اور سبق آموز انداز میں آگے بڑھایا ہے۔

“احساس کے آنسو” صرف ایک تاریخی یا مذہبی واقعے کا بیان نہیں، بلکہ یہ ہر قاری کے دل پر دستک دینے والی کتاب ہے — یہ احساس جگاتی ہے کہ اپنی خطا مان لینا، ندامت کے آنسو بہا دینا، اور سچے دل سے توبہ کر لینا انسان کو کتنا بلند کر سکتا ہے۔

زیر نظر کتاب ان تمام افراد کے لیے مشعل راہ ہے جو اپنی روحانی اصلاح کے متلاشی ہیں، جو دین کو دل سے سمجھنا چاہتے ہیں، اور جو قرآن کے واقعات سے سچے سبق اخذ کرنا چاہتے ہیں۔

Leave a Comment