زندہ لوگ از خان آصف 260

زندہ لوگ از خان آصف

کتاب: زندہ لوگ
تحریر: خان آصف

کتاب “زندہ لوگ” 14 مشہور و معروف اولیائے کرام کے بارے میں مضامین کا مجموعہ ہے جس میں اُن جلیل القدر بزرگان دین کے حالات و واقعات بہت دلنیشن انداز میں بیان کئے گئے ہیں. اللہ تعالیٰ نے ہر دور میں ایسے عظیم و جلیل لوگ پیدا کئے جنہوں نے اس کے دینِ کامل کو ہر دور میں زندہ و جاوداں کیا۔ اور یہ تحریر بھی انہیں محبوبینِ الٰہی کے بارے میں ہے۔ خان آصف صاحب کا نام کسی تعارف کا مختاج نہیں۔ انہیں جو عقیدت و محبت اولیاء کرام سے تھی وہ الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ انہوں اولیاء کرام کے مثالی زندگیوں کے بارے میں تقریباً پانچ ہزار صفحات قلم بند کئے۔
خان صاحب نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ اسی عقیدت و محبت کا اظہار کرنے میں گزارا اور اولیاءکرام کی خدمت میں گلہائے عقیدت پیش کرتے رہے۔ اور یہ انہی اللہ کے پیاروں کی بخشش و عطاء ہے کہ آج اُن کی تحریروں کو اتنی پذیرائی حاصل ہے۔ یہاں اس بات کی وضاحت بھی ضروری ہے کہ افسانوی انداز میں صوفیائے کرام کی سیرت نگاری کا آغاز خان صاحب نے ہی کیا۔ اُن کا پہلا مضمون “سب رنگ ڈائجسٹ” کے ابتدائی شماروں میں “گمنام مجذوب” کے عنوان سے شائع ہوا۔ بعد میں آنے والے مصنفین نے اُن ہی کی تقلید کی، لیکن اُن حضرات نے ایک غضب یہ کیا کہ مسلمان اولیاء کرام کو ہندو جوگیوں اور سنیاسیوں کی طرح طلسمی اور جادوئی کردار بنا کر رکھ دیا۔ یہ اردو زبان اور خصوصاً پاکستان میں بڑا خوفناک کام ہوا، جس نے کم علم مسلمانوں کو عقیدتاً بہت نقصان پہنچایا اور منکرینِ اولیاء کرام کو منہ کھولنے کا موقع مل گیا۔ اور کچھ یہی حال ہمارے الیکٹرانک میڈیا کا بھی ہے جنہوں نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ زیادہ تر ایسے مذہبی پروگرام پیش کئے جنہیں دیکھ کر ” عامتہ المسلمین” بیدار ہونے کے بجائے گہری نیند سو گئے۔ شاید علامہ اقبال نے اسی موقع کے لئے کہا تھا۔۔
طبعِ مشرق کے لئے موزوں یہی افیون تھی
ورنہ قوالی سے کچھ کم تر نہیں علمِ کلام
آج بھی ہمارا الیکٹرانک میڈیا کردار سازی کے بجائے “قوالیوں” ہی پر زیادہ زور دیتا ہے۔ حضرت امیر حسرو اور حضرت بابا بلھے شاہ کے کلام کو جھوم جھوم کر پڑھنا نہ تو عشق کا مزاج ہے اور نہ معراج۔ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم اولیائے کرام کی مجاہدانہ اور درویشانہ زندگیوں کے بارے میں تو کچھ نہیں جانتے اور نہ ہی اُن کی تعلیمات پر عمل کرتے نظر آتے ہیں۔ یہ کیسا عجیب عشق ہے اور یہ کیسے تعظیمی سجدے ہیں جن پر کفروشرک کی تہمتیں لگتی ہیں۔
زیرنظر مضامین کا مجموعہ خان آصف صاحب کا اولیائے کرام کی بارگاہِ اقدس میں ایک حقیر سا نذرانہ ہے۔ ان مضامین میں اُن بزرگانِ دین کے تاریخ ساز واقعات پیش کئے گئے ہیں جنہوں نے طاقت و اقتدار کی نفی کی اور کسی آمرِ وقت کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کیا۔

یہاں سے ڈاؤنلوڈ کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں