بِن بیاہی ماں ناول از محبوب عالم 37

بِن بیاہی ماں ناول از محبوب عالم

بِن بیاہی ماں ناول، جرم و سزا اور سراغرسانی کی سچی کہانیاں، تحریر محبوب عالم۔

اس ناول میں محترم محبوب عالم کی تفتیشی کہانیوں کا پہلا مجموعہ ہے جس میں اُس کے بطورِ انسپکٹر پولیس مختلف جرائم کی تفتیش کی چھ کہانیاں شامل کئے گئے ہیں۔
مسٹرمحبوب عالم، احمد یار خان کو اپنا اُستاد کہتے ہیں، تاہم ان کی تفتیش اور سراغرسانی کی کہانیاں پڑھو تو پتہ چلتا ہے کہ وہ خود اُستاد ہیں۔ “حکایات” ڈائجسٹ میں اُن کی کہانیاں پڑھنے والوں کو اندازہ ہے کہ محترم احمد یار خان کی طرح محترم محبوب عالم بھی قرئین پر سحر طاری کر دیتے ہیں۔
یہ کہانیاں مصنف کی تخلیق نہیں، بلکہ یہ حقیقی زندگی کے ڈرامے ہیں۔ اِن کہانیوں کے کردار عادی مجرم نہیں بلکہ ہمارے معاشرے کے ایسے کردار ہیں جو انتہائی معمولی جُرم کے ارتکاب سے بھی گھبراتے ہیں مگر ایسی لغزش کر بیٹھتے ہیں جو تھانے میں جا کر جُرم و سزا کی بھیانک اور عبرت ناک کہانی بن جاتی ہے۔
یوں تو یہ کہانیاں جُرم و سزا اور سراغرسانی کی ہیں، لیکن ان میں آپ کو چاردیواری کی دُنیا کے ڈھکے چُھپے گوشے بھی نظر ائیں گے۔ یہ وہ گوشے ہیں جن کے متعلق لوگ اس خوش فہمی میں مبتلا ہوتے ہیں کہ اِن میں کوئی نہیں جھانک سکتا اور یہ کسی کو نظر نہیں آسکتے،
مگر ذرا سی لغزش، دولت اور عورت کا نشہ اور ان کے نتائج سے چشم پوشی، اچھے بھلےانسان کو پھانسی کے تختے تک پہنچا دیتی ہے۔
عام طور پر جُرم و سزا کی ایسی کہانیاں پسند کی جاتی ہیں جو صرف تفریح مہیا کرتی ہیں لیکن مصنف محبوب عالم ایسی کہانیاں سُناتے ہیں جو حقیقی ہونے کے علاوہ تفریح بھی مہیا کرتی ہیں اور قاری کو کچھ سوچنے اور غور کرنے کا مواد بھی فراہم کرتی ہیں۔
اس طرح یہ کہانیاں آپ کے ذہن میں فلم کی طرح چلتی رہتی ہیں۔
محبوب عالم صاحب اپنی کہانیوں میں جہاں انسانی فطرت کے جائز مطالبے یعنی تفریح کو پیشِ نظر رکھتے ہیں وہاں یہ خیال بھی رکھتے ہیں کہ یہ کہانیاں گھروں میں بچے اور بچیوں کے پڑھنے کے لئے بھی مناسب ہوں۔ میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ اُن کی کہانیاں نوجوانوں کو اُن کہانیوں سے ہٹا دیتی ہیں جن میں تفریح اور ذہنی لذت کے سوا کچھ بھی نہیں ہوتا۔

ڈاؤنلوڈ کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں