کتاب “اُصول الغزوالفکری” یعنی نظریاتی جنگ کے اُصول از مولانا محمد اسماعیل ریحان
زیرنظر کتاب ” اُصول الغزوالفکری” یعنی نظریاتی جنگ کے اُصول” مولانا محمد اسماعیل ریحان صاحب کا اس موضوع پر دوسرا شاہکار کتاب ہے جس میں نظریاتی جنگ اور اس کے اُصول و ضوابط بیان کئے گئے ہیں. مولانا اس سے پہلے بھی اس موضوع پر ” نظریاتی جنگ کے محاذ” نامی کتاب تحریر کر چکے ہیں. دونوں کتابیں خصوصی طور پر دینی مدارس کے اساتذہ اور طلباء کے لئے تحریر کئے گئے ہیں.
عسکری اور نظریاتی جنگ میں کیا فرق ہے؟
استعمار اور استشراق کی تحریکیں کس طرح پروان چڑھیں؟
مشنری ادارے کس طرح مسلمانوں کا ایمان چھین رہے ہیں؟
مسلمانوں کو کس کس طرح سے نظریاتی طور پر گمراہ کیا جارہا ہے؟
صیہونی ادارے کس طرح کام کر رہے ہیں؟
مندرجہ بالا تمام سوالات کے جوابات اس کتاب میں بیان کئے گئے ہیں. 126 صفحات پر مشتمل ایک ایسی کتاب جو آپ کی آنکھوں سے اندھیرے دور کرکے آپ کو روشن حقائق کی دنیا میں لا کھڑا کرے گی۔ ہمہ گیر موضوعات کو مختصر اوراق میں سمیٹ لینے والی ایک کتاب جسے ہر اسکول ، کالج اور مدرسے میں داخلِ نصاب ہونا چاہیئے۔
چونکہ دورِ حاضر میں مسلمانوں کو اہلِ باطل کی جانب سے ایک ہمہ گیر اور نہایت تندوتیز فکری و نظریاتی یلغار کا سامنا ہے۔ اس لئے اس یلغار کے مقابلے کے لئے “الغزوالفکری” کو دینی و عصری درسگاہوں کے نصاب میں شامل کرنا ازحد ضروری ہوچکا ہے۔ بعض تعلیمی اداروں کی انتظامیہ نے اس ضرورت کو محسوس کر بھی لیا ہے مگر اس فن پر نصابی کتب کی کمیابی بلکہ اُردو زبان میں نایابی نے اس کام کو مشکل بنادیا ہے۔ اس فن سے مناسبت رکھنے والے اساتذہ بھی بہت کم ہیں، پھر جب طلباء کو یہ مضمون پڑھایا جاتا ہے تو کوئی مناسب متن سامنے نہ ہونے کی وجہ سے وہ اُلجھ جاتے ہیں۔ مولانا اسماعیل ریحان صاحب نے کوشش کی ہے کہ یہ کام آسان سے آسان تر ہوجائے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے “نظریاتی جنگ کے اُصول” کے عنوان سے اس علم کے اہم مباحث کو مختصر طور پر پیش کیا ہے۔ درحقیقت یہ اس موضوع پر تحریر کردہ درجنوں تصانیف کا خلاصہ ہے جس میں پاک و ہند کے پس منظر کا نسبتاً زیادہ خیال رکھا گیا ہے۔ تاکہ ایک بار طلباء کے ذہنوں میں اس علم کی اصطلاحات کا خاکہ بن جائے تو وہ تفصیلی مباحث کو مطالعہ کے ذریعے سمجھ سکتے ہیں۔
اس متن کو پڑھاتے ہوئے اساتذہ کرام مصنف کے اس موضوع پر دیگر تالیفات “ساحات الغزوالفکری” اور “ثعابین الغزوالفکری” کو سامنے رکھیں تو انشاء اللہ بہت سہولت محسوس کریں گے۔ اس کے علاوہ مآخذ اور مراجع میں جن کتب کا ذکر کیا گیا ہے انہیں ساتھ ساتھ دیکھا جائے تو طلباء کو بتانے اور سمجھانے کے لئے بے شمار مثالیں مل جائیں گی۔۔
مولانا محمد اسماعیل ریحان دورحاضر کے مشہور اسلامی سکالر، بلند پایہ مؤرخ ،کالم نگار اور تجزیہ نگار ہے۔ آپ نے جامعۃ مہد الخلیل سے تعلیم حاصل کی ہے اور ایک عرصے سے جامعۃ الرشید کراچی میں تاریخ اسلام اور الغزو الفکری (نظریاتی جنگ) جیسے موضوعات کے استاد ہیں۔روزنامہ اسلام اور ہفت روزہ ضرب مومن میں ان کے کالم بھی شائع ہوتے رہتے ہیں۔ مولانا اسماعیل ریحان جس موضوع پر بھی قلم اٹھاتے ہیں اس کا مکمل احاطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تحقیق پر طویل وقت خرچ کرتے ہیں بعض دفعہ ایک موضوع پر دس سال تحقیق کرنے کے بعد اسے کتابی شکل میں منظر عام پر لاتے ہیں۔ ان کی تاریخ نگاری دعوتی اور اصلاحی مقاصد کے لئے ہوتی ہے۔ زبان سہل اورسلیس الفاظ میں تاریخی واقعات بیان کرتے ہیں۔
تاحال ان کی مندرجہ ذیل تصانیف منظرِ عام پر آچکی ہیں:
سلطان صلاح الدین ایوبی (دو جلدیں)
تاریخ افغانستان (دو جلدیں)
سلطان جلال الدین خوازم
داستان ایمان فروشوں کی ۔ تحقیقی جائزہ
تیرے نقش پا کی تلاش میں
نظریاتی جنگ کے محاذ
نظریاتی جنگ کے اُصول
آستین کے سانپ
تاریخ امت مسلمہ (چھ جلدیں)