تاریخ مسجدِ نبوی از مولانا محمد معراج الاسلام
کتاب تاریخ مسجدِ نبویﷺ مولانا محمد معراج الاسلام صاحب کی تحریر ہے جس میں مسجد نبوی کے بارے میں مکمل تاریخی معلومات بہت جامع انداز اور تاریخی حوالاجات کے ساتھ درج کی گئی ہیں۔
مسجدِ نبوی تقویٰ کی اساس پر قائم وہ فلک مرتبت مسجد ہے ، جس کی بنیاد حضور بنی کریم ﷺ نے اپنے دستِ مبارک سے رکھی، اور بذاتِ خود اسے مختلف اوقات میں دو مرتبہ تعمیر فرمایا۔
اپنی اسی خصوصیت کے اعتبار سے یہ مبارک مسجد منفرد بھی ہے اور باکمال بھی! مسلمانوں کو اس حوالے سے اس کے ساتھ گہری نسبت و عقیدت ہے۔ اور اپنے نبی کریم کی مسجد ہونے کے ناطے سے وہ اسے بے حد احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ مگر اپنی روایات کے مطابق، وہ جس طرح اپنے دیگر مقدس مقامات کی تاریخ سے ناآشنا ہیں، اسی طرح مسجدِ نبوی کے بارے میں بھی تاریخی و تعمیری معلومات سے بالکل بے بہرہ ہیں۔ ایسے افراد خال خال ہی ہوں گے جنہیں اس سلسلے میں مکمل دستاویزی معلومات حاصل ہوں۔ اسی ضرورت کے پیش نظر اس بیش بہا کتاب کو تحریر کیا گیا ہے تاکہ مسلمانوں خصوصاً اردو زبان بولنے والوں کو اسلام کے اس مقدس مسجد کے بارے میں مستند تاریخی معلومات فراہم ہوسکے۔
یہ کتاب “تاریخ مسجدِ نبوی” آٹھ ابواب پر مشتمل ہے، جس میں تعمیرِ مسجد کے پس منظر سے لے کر، آج تک کےی تمام تاریخ بیان کی گئی ہے۔ ان بواب میں مندرجات کی تفصیل درج ذیل ہے۔
1۔ پہلا باب: آمد و بعثت وہ ہجرت
اس باب میں جاہلی عرب کی تہذیبی، اخلاقی اور مذہبی حالت کی نقشہ کشی کے ساتھ، حضور نبی کریم ﷺ کی ولادت، پھر دعوائے نبوت اور اس کے بعد ہجرت اور اس کے اسباب و پس منظر پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
2. دوسرا باب: انتظار و استقبال و اقامت
اس باب میں اس تاریخی مہرو وفا، اور بے مثال عشق و محبت کا نقشہ کھینچا گیا ہے، جس کے ساتھ اہلِ مدینہ نے اپنے نبی پاک کا انتظار کیا، پھر والہانہ انداز میں استقبال کرکے، اپنی بستی مدینہ میں لے گئے، اور مستقل رہائش کی تمامتر سہولتیں فراہم کیں۔
3. تیسرا باب: مسجد نبوی کی تعمیر
یہ مفصل ترین باب، مسجد نبوی کی تعمیرات کی تاریخی تفصیلات کے لئے مختص ہے۔ جس میں مختلف ادوار میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کو مستند علمی پیرائے اور تاریخی پس منظر میں بیان کیا گیا ہے۔ یہ باب اس کتاب کی جان ہے۔ جس میں مسجدنبوی کی تعمیر کے بارے میں اہم تاریخی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
4. چوتھا باب: حجرات کی نوارانی یادیں اور باتیں
مسجدِ نبوی کے ساتھ ہی، ازواج مطہرات کے لئے سادہ رہائشی کمرے تعمیر کردئیے گئے تھے جہاں سے نکل کر حضورؐ مسجد میں تشریف لاتے تھے۔ چونکہ یہ مسجد سے ملحق تھے، اس لئے ان میں پیش آنے والے واقعات کا مسجد سے گہرا تعلق ہے۔ اسی مناسبت سے انہیں اس باب میں بیان کیا گیا ہے۔
5۔ پانچواں باب: مسجدِ نبوی کی یادیں
اس باب میں صرف ایسے واقعات بیان کئے گئے ہیں جو ضمنی طور پر مسجد نبوی سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کا کچھ حصہ مسجد نبوی سے وابستہ ہے۔ اسی پہلو سے وہ حصہ ایک ایسی یاد بن گیا ہے، جس کے ساتھ ہی مسجد نبوی کی یاد بھی تازہ ہوجاتی ہے۔
6۔ چٹھا باب: مسجدنبوی میں پیش آمدہ واقعات
اس باب کی زینت ایسے واقعات ہیں، جو مسجد نبوی ہی میں وقوع پزیر ہوئے اور انہوں نے ذہنوں پر گہرے نقوش چھوڑے۔
7۔ ساتواں باب: مسجد نبوی میں بیان کردہ مسائل
حضور نبی کریم ﷺ نے مسجدنبوی میں بیٹھ کر جو دینی و مذہبی مسائل بیان فرمائے، اس باب میں ان کا ذکر ہے۔
8. آٹھواں باب: منبر شریف پر دئیے گئے خطبات
مسجدِ نبوی کی دوسری تعمیر کے بعد، اس میں ایک منبر شریف رکھ دیا گیا تھا۔ جس پر رونق افروز ہوگر حضور نبی کریم ﷺ نے خطبات ارشاد فرمائے۔ اس باب میں پس منظر سمیت انہی خطبات کی تفصیل درج کی گئی ہے۔