ادب سے فلم تک از رشید انجم

کتاب “ادب سے فلم تک” از رشید انجم: ایک تعارف۔

کتاب “ادب سے فلم تک” رشید انجم صاحب کی ایک اہم تحقیقی و تنقیدی کاوش ہے، جس میں انہوں نے ہندوستانی ادب (خصوصاً اردو) اور فلمی صنعت کے باہمی گہرے رشتے کو موضوع بنایا ہے۔ اس کتاب کا مرکزی خیال یہ ہے کہ ہندوستانی فلمیں ادب کے زرخیز ذخیرے سے کیسے فیض یاب ہوئی ہیں اور کیسے ادبی تخلیقات نے فلموں کے ذریعے نہ صرف عوامی مقبولیت حاصل کی بلکہ لافانیت کا درجہ بھی پایا۔

کتاب کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

1. ادب سے فلم کا سفر: مصنف نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ ہندوستان میں فلمی صنعت کے آغاز سے ہی اس نے ادب کے دامن سے کہانیاں، کردار اور موضوعات اخذ کیے۔ خاموش فلموں کے دور سے لے کر جدید دور تک، پریم چند، رابندر ناتھ ٹیگور، آغا حشر کاشمیری، امتیاز علی تاج، مرزا ہادی رسوا، کرشن چندر، منٹو، شرت چندر چٹوپادھیائے جیسے بے شمار ادیبوں کی تخلیقات فلمی پردے پر جلوہ گر ہوئیں۔

2. ادبی تخلیقات کی فلمی تبدیلی: کتاب میں اس پیچیدہ عمل کا جائزہ لیا گیا ہے جس کے ذریعے ایک ادبی تخلیق (افسانہ، ناول، ڈراما) فلمی شکل اختیار کرتی ہے۔ مصنف نے مترجمین اور فلم سازوں کے سامنے آنے والے چیلنجز، جیسے ثقافتی فرق، تہذیبی حساسیتوں کا خیال رکھنا اور تخلیق کی اصل روح کو برقرار رکھتے ہوئے اسے نئے میڈیم کے لیے ڈھالنا، پر سیر حاصل بحث کی ہے۔

3. ادب اور فلم کا باہمی تعلق: رشید انجم نے اس دو طرفہ تعلق کو واضح کیا ہے جس میں ادب نے فلموں کو گہرائی اور معیار عطا کیا، تو فلموں نے ادبی تخلیقات کو ایک وسیع عوامی حلقہ تک پہنچا کر انہیں امر کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی، فلمی صنعت نے بہت سے ادبا اور شاعروں کو معاشی استحکام اور شہرت فراہم کی۔

4. شاعری اور موسیقی کا کردار: کتاب کے ایک اہم حصے میں ہندوستانی فلموں میں شاعری اور موسیقی کے کلیدی کردار پر بات کی گئی ہے۔ مصنف کا مؤقف ہے کہ اردو شاعری نے فلمی نغمہ نگاری کو جمالیات، رومان اور گہرائی سے مالا مال کیا۔ ساحر لدھیانوی، کیفی اعظمی، مجروح سلطانپوری، حسرت جے پوری جیسے بلند پایہ شاعروں نے فلمی گیتوں کو ادبی وقار بخشا۔

5. چنیدہ شخصیات کا احاطہ: مصنف نے اس کتاب میں انہی ادبا، شاعروں اور تخلیق کاروں کو منتخب کیا ہے جو پہلے ادبی دنیا میں اپنی پہچان بنا چکے تھے اور اس کے بعد فلمی صنعت سے وابستہ ہوئے۔ ان شخصیات کی ادبی خدمات اور فلمی کامیابیوں کا تجزیہ کتاب کا اصل جوہر ہے۔

6. مصنف کا تحقیقی منہج: رشید انجم نے اس تحقیق میں انٹرنیٹ یا براہ راست مدد لینے کے بجائے مطبوعہ مواد اور اپنے ذاتی مشاہدات و تجربات کو بنیاد بنایا ہے۔ یہ کتاب ان کی ادب اور فلم کے میدان میں گہری دلچسپی اور وسیع مطالعہ کی غماز ہے۔

مختصر یہ کہ “ادب سے فلم تک” ایک ایسی معلوماتی اور سنجیدہ کتاب ہے جو قاری کو ہندوستانی سنیما کی تاریخ کے ایک اہم پہلو سے روشناس کرواتی ہے۔ یہ کتاب نہ صرف ادب اور فلم کے طالب علموں بلکہ ان تمام قارئین کے لیے یکساں مفید ہے جو یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ہماری مقبول ثقافت کی تشکیل میں ادب کا کتنا اہم کردار رہا ہے۔ رشید انجم کی یہ کاوش اردو میں فلمی ادب پر ایک قابل قدر اضافہ ہے۔

Leave a Comment