بہاؤ ناول از مستنصر حسین تارڑ 84

بہاؤ ناول از مستنصر حسین تارڑ

اردو ناول بہاؤ از مستنصرحسین تارڑ

مستنصر حسین تارڑ کا ناول بہاؤ قدیم وادی سندھ کی تہذیب اور اس کے بتدریج زوال کو افسانوی شکل دیتا ہے۔ تارڑ صاحب کا مضبوط تخیل قارئین کے لیے کھوئی ہوئی تہذیب کو پھر سے چلتے پھرتے کینوس پر ظاہر کرتا ہے۔ جن کرداروں اور مقامات کی تصویر کشی کی گئی ہے وہ خود بولتے ہیں اور جنوبی ایشیائی لوگوں کے اُس وقت کے ماڈرن طرز زندگی کی ترجمانی کرتے ہیں۔ انہیں کانسی کے زمانے کی ثقافت وراثت میں ملی جس میں لوگ اچھی طرح سے منصوبہ بند شہروں میں رہتے تھے، بڑے بڑے آبی ذخائر میں بارش کا پانی جمع کرتے تھے، اور بیرون ملک سفر بھی کرتے تھے۔وہ میسوپوٹیمیا اور قدیم مصر کی ہم عصر تہذیبوں کے ساتھ سمندری تجارت کیا کرتے تھے۔

مشکل حقائق کو فرضی بنانا اور انہیں زندہ کرنا ایک تھکا دینے والی کوشش ہے۔ تارڑ صاحب نے اپنی صلاحیتوں کو مہارت کے ساتھ بروئے کار لاتے ہوئے ہمیں اس بات پر آمادہ کیا ہے کہ ہم اُن کے ساتھ ماضی کا سفر کرتے ہوئے سرسوتی کے ساحلوں کو دوبارہ دیکھیں۔ تاہم، اس میں اور بھی بہت کچھ ہے، اس سے زیادہ جو تاریخی اور آثار قدیمہ کا ادب فراہم کر سکتا ہے. انسانی لمس، اُس وقت کے انسان کے خیالات۔ مجھے ناول میں یہی چیز سب سے زیادہ پسند آئی اور اس کے لیے تارڑ صاحب کو سراہا۔

یہ ناول قاری کو مجبور کرتا ہے کہ وہ اس پر متعدد سمتوں سے نظر ڈالے۔ محض تاریخ کے اعتبار سے دیکھا جائے تو اس تحریر کی پشت پر جس قدر تخیلاتی ریسرچ پائی جاتی ہے اس کا اندازہ کرکے حیرت ہوتی ہے۔ رسمی لحاظ سے سوچتا ہوں تو خیال آتا ہے کہ اگر یہ ناول کسی ترقی یافتہ ملک میں لکھا جاتا تو چند سال کے اندر مصنف کو کسی یونیورسٹی کی جانب سے علمِ بشریات کی اعزازی ڈگری پیش کی جاتی۔ قومی نقطہ نظر سے دیکھیں تو یہ بات نہایت خوش آئند ہے کہ پنجاب کے ایک ادیب نے اپنے کلچر کی چند جڑیں سرزمین سندھ سے کھود کر نکالی ہیں۔ پاکستان کی یکجہتی کی دعائیں کرنے والے مستنصر حسین تارڑ کے احسان مند ہیں۔
ناول بہرحال تاریخ کی کتابوں سے کہیں زیادہ اہم ہوتا ہے ، اس لئے حق یہی ہے کہ اس کتاب کا ناول کی حیثیت سے ہی جائزہ لیا جائے۔
ایک قاری کی حیثیت سے مجھے تین باتوں کا احساس ہوا ہے۔ کہانی، کردار اور زبان۔ کہانی میں انرجی اور اندرونی ربط شروع سے آخر تک بدستور موجود ہے۔ کردار کے بارے میں صرف ایک کا ذکر کافی ، اور وہ ہے “عورت” کا مرکزی کردار۔ اردو فکشن میں اس سے زیادہ زور دار نسوانی کردار مشکل سے دستیاب ہوگا۔

یہاں سے ڈاؤنلوڈ کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں