ایوانوں کے خوابیدہ چراغ ناول از نورالحسنین

ایوانوں کے خوابیدہ چراغ ناول، تحریر نورالحسنین
زیرِ نظر ناول “ایوانوں کے خوابیدہ چراغ” میں 1857 کی جنگِ آزادی کے واقعات بیان کئے گئے ہیں۔ اگرچہ یہ ناول جنگِ آزادی کے پس منظر میں لکھا گیا ہے لیکن یہ عام تاریخی ناولوں سے بہت مختلف ہے کیونکہ یہ صرف بادشاہوں، نوابوں اور رجواڑوں کو نوحہ گر نہیں ہے بلکہ اُس عہد کے سماجی حالات کا بھی نقشہ پیش کرتا ہے، اور اُن عام انسانوں کی بات کرتا ہے جو اُس عہد میں سانسیں لے رہے تھے۔ جن کے جذبے صادق تھے، جن کی حب الوطنی صرف دکھاوےکے لئے نہیں تھی، جو ذاتی مفادات سے بالا تر ہوکر اپنے حاکم اور اپنے ملک کی خاطر اپنی جانوں کو اپنی ہتھیلیوں پر سجا کر اس جنگ میں شریک ہوئے تھے۔
عام طور پر ایسے ناولوں میں عام افراد کی زندگی، اُن کی سوچ، اُن کی قربانیاں اور اُن کے معاشرتی رہن سہن پر روشنی نہیں پڑتی اور نہ ہی کسی ایسی ناول میں عام آدمی کو مرکزی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔ لیکن اس ناول کی حصوصیت یہ ہے کہ اس میں مرکزی کردار وہ عام لوگ ہیں جو اپنے وقت کے تاریخی جبر سے دوچار ہوئے تھے۔ جنہوں نے وقت کے اُس لمحے کو بھوگا تھا، شریک بھی ہوئے تھے اور قربانیاں بھی دی تھیں لیکن مورخ کا قلم صرف شاہانِ وقت کی افتاد کا ہی نوحہ گر رہا، عام افرا د کی زندگیوں سے وہ ایک طرح سے لاتعلق ہی رہا۔ چنانچہ اس ناول میں جو کردار ہیں وہ اُس زمانے کے عام افراد کی نمائندگی کرتے ہیں اور تاریخی شخصیات کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلتے ہیںَ۔

Related Post