کتاب کا تعارف: کتاب التشخیص
مصنف: ڈاکٹر محمد انور صدیقی
تعارف: سعیدخان
”کتاب التشخیص“ دراصل فنِ تشخیصِ امراض کے اصول و ضوابط اور عملی تقاضوں پر مبنی ایک جامع و معیاری طبی تصنیف ہے۔ مریض کے استفسارات سے لے کر اس کے جسمانی معائنے تک، اور پھر جدید تفتیشی طریقوں کے استعمال تک یہ کتاب تشخیص کے ہر مرحلے کو وضاحت، ترتیب اور بلیغ انداز میں پیش کرتی ہے، تاکہ معالج کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ درست اور قابلِ اعتماد رائے قائم کر سکے۔ خصوصاً نظامِ اعصاب کے معائنے پر اس میں جو تفصیل درج ہے وہ اس موضوع کے تمام اہم گوشوں کا احاطہ کرتی ہے۔
طب یونانی کی تابندہ روایت میں تشخیصِ امراض ہمیشہ بنیادی حیثیت رکھتی آئی ہے، کیونکہ علاج کی کامیابی کا راز اسی پہلو سے وابستہ ہے۔ جب تک مرض کی صحیح شناخت نہ ہو جائے، نہ دوا کارگر ثابت ہوتی ہے اور نہ تدبیر سودمند ہوتی ہے۔ یہی اہمیت ڈاکٹر محمد انور صدیقی کو اس امر کی طرف لائی کہ وہ علمِ تشخیص جیسے اہم اور مشکل فن پر ایک ایسی کتاب لکھیں جو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہو۔
مصنف نے اپنے وسیع تدریسی تجربہ، کلینکل مشاہدات اور نصابی ضروریات کو پیش نظر رکھتے ہوئے موضوع کے تمام بنیادی مباحث کو نہایت محققانہ انداز میں ترتیب دیا ہے۔ یہ کتاب نہ صرف سی سی آئی ایم کے نصاب کے عین مطابق ہے بلکہ طلبا کی رہنمائی کے لیے عملی مثالوں اور منظم رہنمائی کا خزانہ بھی ہے۔
مریض سے پوچھ تاچھ، علامات و شواہد کا تجزیہ، جسم کے مختلف نظاموں کا معائنہ، اور تشخیص کی جدید تکنیک ان سب کو اس طور پر پیش کیا گیا ہے کہ مطالعہ کرنے والا ہر قدم پر تحقیق و تجربے کی روشنی میں آگے بڑھتا چلا جائے۔ مصنف نے علم و تعلیم کو محض نظریات تک محدود نہیں رکھا بلکہ اسے کلینیکل ماحول کی حقیقتوں سے جوڑ کر پیش کیا ہے۔
یہ کتاب اس امر کی روشن دلیل ہے کہ طب یونانی آج بھی تحقیق اور جدید وسائل کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ قدیم حکمت اور جدید سائنس کے حسین امتزاج نے اسے طبی دنیا میں قدر اور قبولیت کی نئی جہتوں سے روشناس کرایا ہے۔
یقیناً یہ تصنیف طلبائے طب کے لیے تشخیصِ امراض کا بہترین رفیق اور حکماء معالجین کے لیے ایک معتبر رہنمائے عمل ثابت ہو گی۔ زبان و بیان کی سلاست، مواد کی جامعیت اور ترتیب کی خوبصورتی اس کتاب کو اردو طبی ادب میں ایک نمایاں اور قابلِ فخر اضافہ بناتی ہے۔ اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ یہ کتاب اپنے مقصد میں کامیاب ہو، اور معالجینِ طب یونانی کے لیے علم و عمل کی نئی راہیں ہموار کرے۔ آمین
