Akhund Darweza Baba by Mian Zahir Shah Qadri 388

اخون درویزہ بابا از میاں ظاہر شاہ قادری

اخون درویزہ بابا از میاں ظاہر شاہ قادری. اخون درویزہ بابا کے متعلق مذہبی، تاریخی و ادبی واقعات کا انسائیکلوپیڈیا۔ 

برصغیر پاک و ہند میں دین اسلام کی نشرو اشاعت کے سلسلے میں جن اولیاء کرام، مشائح، عظائم، علائے حق اور صوفیائے دین نے خدمات انجام دیں ہیں ان میں حضرت اخون درویزہ کا نام بھی بڑی اہمت کا حامل ہے۔ دسویں صدی ہجری میں حدودِ قندھار سے لے کر برصغیر تک بحیثیت مجموعی افغان قوم کی حالت بےحد خراب تھی۔ انتہائی جہل کی وجہ سے حق و باطل میں تمیز مشکل ہوگئی تھی اور مسلمانوں کی مذہبی حالت مزید ابتر ہوتی گئی۔ چناچہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ان حالات کو سدھارنے کی خاطر حضرت سید علی ترمذی المعروف پیر بابا المتوفی ۹۹۰ھ حضرت اخون پنجو بابا المتوفی ۱۰۴۰ھ اور حضرت اخون درویزہ المتوفی ۱۰۴۸ھ جیسی نامور شخصیات مذاہبِ باطلہ کی تردید اور اہل سنت و لجماعتہ کے عقائد صحیحہ کے پرچار کے لئے دن رات کام کرتے رہے اور جہاں کہیں بھی کسی باطل پرست کی اطلاع ملتی دشت و بیابان اور کوہ و صحراء میں جاجا کر اس کے خلاف آواز بلند کرتے اور ان عقائد بد کے اثرات کا مطالعہ کرنے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ان علماء حق کی مخلصانہ مساعی سے حالات کافی حد تک سنبھل گئے تھے مگر کامل اصلاح کے لئے مزید کوشش اور انتھک محنت درکار تھی کیونکہ لوگوں کے عقائد و اعمال میں کافی فساد و فتور موجود تھا۔ اور یہ ڈر تھا کہ کسی نہ کسی شکل میں فساد و انقلاب کا ظہور ہوتا رہے۔ چناچہ دسویں ہجری کے وسط میں حضرت اخون درویزہ نے اپنے بزرگ اور پیشوا کے ہمراہ اہل سنت و الجماعت کی اشاعت اور اہل باطل کے عقائد کے اثرات مٹانے کے غرض سے اصلاحِ احوال کا بیڑہ اُٹھایا اور اصلاحِ معاشرہ کی تحریک چلائی جس سے بہت سے افغانوں کے عقائد سنورنے میں مدد ملی اور اس کا سہرا حضرت اخون درویزہ بابا کے سر ہے۔
فاضل مولف میاں ظاہر شاہ قادری جن کا تعلق ان کے خاندان سے ہے اپنی کتاب میں حضرت اخون درویزہ کے حالات و واقعات کو ان کی جملہ تالیف اور تصنیفات سے استفادہ کرکے ایک کتابی شکل میں جمع کیا جو ایک بہت بڑا علمی کارنامہ ہے اور آنے والی نسل کے لئے نہایت مفید ہوگا۔

یہاں‌سے ڈاؤنلوڈ کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں